ایران میں سافٹ ڈرنک تیار کرنے والی کمپنی کی اس افواہ پر کہ چاند پر کمپنی کے مشروبات کی تصویر دکھائی دے رہی ہے ہزاروں افراد گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر تصویر تلاش کرتے رہے۔ تاہم اْنہیں چاند میں کسی قسم کی تصویر دکھائی نہیں دی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بین الاقوامی مشروب ساز کمپنی کی طرف سے اس کی مصنوعات کی چاند پر تصویر کا شوشہ چھوڑا گیا۔ ایران میں مشروب ساز کمپنی کے اس ”شوشے“ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور لوگ یہ منظر دیکھنے کے لیے گھنٹوں اپنے مکانوں کی چھتوں پر بیٹھے چاند کو دیکھتے رہے۔ تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ کمپنی کی طرف سے جھوٹ بولا گیا تھا۔ اس کے پاس ایسا کوئی ثبوت پہلے بھی نہیں تھا۔ تاہم ایسا کیوں کیا گیا اور اس کے پس پردہ کون لوگ ہیں اور ان کے کیا مقاصد تھے؟ ان تمام سوالوں کا جواب کسی نہ مل سکا۔ اس افواہ پر بات کرتے ہوئے ایران کے شہر کرمان شاہ میں قائم یونیورسٹی آف ایپلائیڈ سائنس کے استاد اور ثقافتی امور کے ماہر ڈاکٹر محمد کرمی نے بتایا کہ اس طرح کی خبریں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے اس تشہیری پروپیگنڈے کاحصہ ہوتی ہیں جو وہ اپنی مصنوعات کے کاروبار کو بڑھانے اور عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے تیار کرتی ہیں۔ چاند پر مشروبات کی مصنوعات کی تصویر بھی اسی طرح کا ایک پروپیگنڈہ معلوم ہوتا ہے۔