عبیداللہ عابد
یہ سن 2015ء کی بہت سی اہم خبروں میں سے ایک اہم ترین خبر یہ تھیکہ اس سال7نومبر کو پاکستان میں ایک نیا تہوار منایاگیا جسی’ بلیک فرائیڈی‘ کا نام دیاجاتا ہی، جو بنیادی طورپر اب تک امریکی قوم مناتی رہی ہے۔ پاکستان میںاس تہوار کو متعارف کرانے کا بیڑہ دو آن لائن ریٹیلنگ اداروں Daraz.pk اورaymu.pk نے اٹھایا تھا۔ دونوں کمپنیوں نے اس موقع پر غیرمعمولی رعایت کااعلان کیا۔ یادرہے کہ یہ دونوں پاکستان کی سب سے بڑی آن لائن ریٹیلنگ کمپنیاں ہیں جو پاکستان میں آن لائن شاپنگ کا کلچر لے کر آئی ہیں۔
اس موقع پر Daraz.pk کا اعلان(اشتہار) خاصا دلچسپ تھا:
’’araz.pk آپ کے لئے سال کی سب سے بڑی سیل لے کر آیا۔ بلیک فرائیڈے، پاکستان میں پہلی باراپنی پسندیدہ پراڈکٹس اور برانڈز پر حاصل کیجئے 70فیصد کی غیرمعمولی رعایتاگر مزید رعایت چاہئے توبلیک فرائیڈے کے دوران EASYPAY کے ذریعے ادائیگی کیجئے اور حاصل کیجئے مزید 25فیصد رعایت۔27نومبر کی تاریخ یاد رکھئے!!! ‘‘
Daraz.pk نے اپنی ویب سائٹ پر صارفین کی رہنمائی کے لئے عام طورپر پوچھے جانے والے مختلف سوالات اور ان کے جوابات فراہم کئے گئے مثلاً
بلیک فرائیڈے ہے کیا؟
آخر بلیک فرائیڈے ہی کیوں، گرین یا وائٹ فرائیڈے کیوں نہیں؟
اس دن Daraz.pk صارفین کو کیا فوائد دے گی؟
اس روز کیا کچھ خریدا جاسکتا ہی؟
شاپنگ کب شروع ہوگی اور کب اس کا اختتام ہوگا؟
ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہوگا؟
وغیرہ وغیرہ۔
Daraz.pk نے بلیک فرائیڈے گزرنے کے بعد اعلان کیا کہ اگرچہ بلیک فرائیڈے گزرچکا ہے لیکن اگلے برس بلیک فرائیڈے زیادہ بڑے پیمانے پر منایا جائے گا۔
Kaymu.pk نے بھی Daraz.pk کی طرح صارفین کے لئے پرکشش رعایت کا اعلان کیا۔ ان دونوں کمپنیوں کی دیکھا دیکھی بعض دیگر آن لائن ری ٹیلرز نے بھی ’ بلیک فرائیڈے‘ منایا۔
بعض کمپنیوں نے بلیک فرائیڈے کے بعد بھی اگلا پورا ہفتہ انہی رعایتی نرخوں پر سیل جاری رکھنے کا اعلان کیا۔اب آئیی! ہم بھی جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ ’بلیک فرائیڈے‘ کیا ہی؟ اور لوگ اس سے کیا فائدہ اٹھاتے ہیں؟
امریکی قوم ہرسال ماہ نومبر کی چوتھی جمعرات کو ’یومِ شکرانہ‘ مناتی ہے جسے وہ ’تھینکس گیونگ ڈی‘(hanks Giving Day) کہتی ہے۔ اس روز امریکی فصل اور پچھلے سال نومبر کی چوتھی جمعرات سے آج تک ملنے والی نعمتوں پر خدا کا شکر اداکرتی ہے۔ کینیڈین قوم بھی یوم شکرانہ مناتی ہے لیکن اکتوبر کے دوسرے پیر کو۔امریکی قوم ’تھینکس گیونگ ڈی‘ سے اگلے روز ’بلیک فرائیڈے‘ مناتی ہے۔ ’بلیک فرائیڈے‘ کے نام کی دو توجیہات پیش کی جاتی ہیں:۔
اول: اس روز سڑکوں اور بازاروں میں پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں کا بہت زیادہ رش ہوتا تھا، اس پورے منظر پر ایک نظر ڈالی جاتی تو مجموعی طور پر سیاہ رنگ غالب نظر آتا تھا۔
دوم: ریٹیلرز کو جنوری سے نومبر تک عمومی طور پرخسارہ یا کم آمدن ہوتی تھی لیکن تھینکس گیونگ ڈے سے اگلے روز سے کمائی میں نسبتاً زیادہ اور پھر غیرمعمولی اضافہ دیکھنے کو ملتا۔
ری ٹیلرز خسارے والے وقت کو سرخ رنگ کے نقطوں سے ظاہر کرتے تھے جبکہ زیادہ کمائی اور منافع والے دنوں کو سیاہ رنگ کے نقطوں سے۔گزشتہ پندرہ سولہ برس سے یہ دن کرسمس کے لئے خریداری کے لئے منایا جاتا ہے۔ اس روز خریداری کے مراکز عام دنوں کی نسبت صبح سویرے کھل جاتے ہیں اور رات کے وقت بھی زیادہ دیر تک کھلے رہتے ہیں اور خریداری کی اشیا پر غیرمعمولی رعایت کی پیشکش کی جاتی ہے۔ کئی سال تک ریٹیلرز صبح 6بجے دکانیں کھولتے تھے لیکن پھر مزید جلدی یعنی 4اوربجے دکانیں کھلنا شروع ہوجاتی تھیں۔پھر ایک وقت ایسے آیا کہ امریکہ کے بعض سٹورز ایک دو گھنٹے کے لئے رات کو بند ہوتے تھے ، اس کے بعد آدھی رات کو دوبارہ سٹور کھل جاتے تھے۔ اگرچہ بلیک فرائیڈے کو سرکاری تعطیل نہیں ہوتی لیکن کیلیفورنیا اور بعض دیگر ریاستوں میں سرکاری ملازمین کسی دوسری وفاقی چھٹی (مثلاً کولمبس ڈی) کے بدلے تھینکس گیونگ ڈے سے اگلے روز چھٹی کرتے تھی، یوں وہ چار چھٹیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ کرسمس سے پہلے اس قدر زیادہ چھٹیوں کا خوب فائدہ اٹھایاجاتا ہے اور زیادہ سے زیادہ خریداری کی جاتی ہے۔ ریٹیلرز بھی اس موقع کو غنیمت جانتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ سیل کے لئے زیادہ رعایت کی پیشکش کرتے ہیں۔آپ تو جانتے ہی ہیں کہ ایسی پیشکش کا صارف کی نفسیات پر زبردست اثر پڑتا ہے اور وہ زیادہ رعایت سے فائدہ اٹھانے کے لئے بھاگ اٹھتا ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ گزشتہ دس برسوں سے یہ دن خریداری کے لئے سب سے زیادہ مصروف دن بن گیا ہے تاہم گزشتہ دو برسوں میں امریکہ اور کینیڈا میں اس موقع پر ریٹیلرز کو پہلے جیسی کمائی نہیں ہو رہی ہی، کچھ کمی واقع ہوئی ہے۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب ’بلیک فرائیڈی‘ سال کا دسواں یا گیارھواں مصروف کاروباری دن بنا۔
2014ء میں گزشتہ برس کی نسبت ’ بلیک فرائیڈی‘ کے موقع پر ری ٹیلرز کی آمدن میں 11فیصد کمی دیکھنے کو ملی۔ چنانچہ اب ری ٹیلرز صرف ایک دن یا ایک ہفتہ کو شاپنگ ڈے یا شاپنگ ویک بنانے کے بجائے پورے ماہ نومبر اور دسمبر( کرسمس تک) میں خصوصی رعایتوں پر مبنی پیشکشیں کرتے رہتے ہیں۔) ’بلیک فرائیڈی‘امریکہ اور کینیڈا کے علاوہ میکسیکو، برازیل،پانامہ، کوسٹاریکا،رومانیہ، ڈنمارک،سویڈن، جنوبی افریقہ،فرانس ، ناروی، ہنگری،سپین اور بھارت میں بھی منایا جاتا ہے۔ اب پاکستان میں اس کا آغاز ہوچکا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آیا پاکستان میں بلیک فرائیڈے کلچر فروغ پاسکے گا؟ امریکہ اور کینیڈا جیسے ممالک میں اس کا جوش وخروش باقی نہیں رہا اور ری ٹیلرز کو پورے دو مہینے شاپنگ کے لئے مخصوص کرنا پڑے۔ وہاں اس دن کی مناسبت کرسمس سے ہوتی ہی، پاکستان کا ماحول ہی الگ ہے۔ ہمارے ہاں ریٹیلرز عیدالفطر یا دیگر تہواروں کی مناسبت سے منصوبہ بندی کرسکتے ہیں اور کوئی نیا کلچر متعارف کراسکتے ہیں۔ جہاں تک پاکستان میں بلیک فرائیڈے کا معاملہ ہی، گزشتہ برس بھی اس حوالے سے جوش و خروش دیکھنے کو ملا، تاہم اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ باتیں بھی سننے کو ملیں کہ کمپنیاں رعایت کے نام پر دھوکہ دہتی رہی ہیں، یہ الگ بات ہے کہ خواتین اس نام نہاد رعایت کو حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئی تھیں۔ اب دیکھنا ہوگا کہ امسال بلیک فرائیڈے کے نام پر کیا دھماچوکڑی مچتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی ریٹیلرز اس تہوار پر ویسی پرکشش آفرز نہیں دے پارہے جیسی امریکہ اور کینیڈا میں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اگر یہ شاپنگ تہوار وہاں اپنی قدر کھو بیٹھا ہے تو پاکستان میں اس کا جوش و خروش زیادہ پیدا نہیں ہوسکے گا