وقاراحمد نظامی
میں کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں اور یہ ہر اس شخص کے لئے ہیں جو مل کر کاروبار کرتا ہے یا کرنا چاہتا ہے
1. جب بھی کوئی نیا کاروبار کرنے کی خواہش ہو تو استخارہ کر لیں حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ استخارہ اللہ تعالٰی سے مشورہ ہے اور جس نے اللہ سے مشورہ کیا وہ کبھی ناکام نہیں ہو گا
2. کوئی بھی کاروبار کرنے سے پہلے یہ ضرور دیکھیں کہ کیا آپ کو اس کاروبار کے متعلق مکمل علم ہی؟ کیا آپ اس کام کا کچھ تجربہ رکھتے ہیں؟ یا آپ شراکت داروں میں سے کوئی اس کا تجربہ رکھتا ہی؟
3.اگر آپ شراکت داری کر رہے ہیں تو کیا وجوہات تھیں جس کی وجہ سے آپ نے اس کاروبار میں پیسہ لگایا؟
4. کیا آپ نے کاروباری شراکت شروع کرنے سے پہلے اس کے نفع و نقصان کا مکمل جائزہ لیا ہی؟
5. کیا آپ نے آپس میں تمام شرائط طے کر کے لکھ لیں ہیں؟
6. کیا آپ نے اپنی اپنی ذمہ داریاں ایک دوسرے پر واضح کر لیں ہیں؟
7. کیا روزانہ کی بنیاد پر آپ اپنی نیت کا بے رحمانہ احتساب کر رہے ہیں؟ کہ کہیں ایسا نہ ہو کہیں بھی کسی بھی وقت بال برابر آپ کے دل میں میل آ جائی؟
8. کہیں آپ شراکت داری میں کچھ خرچ کرتے وقت یہ تو نہیں کہتے خیر ہے یار دوست ہیں اپنی؟ بہت زیادہ فضول خرچ یا پیسے ضائع کرنے والے بن گئے ہیں؟
9. خدانخواستہ نقصان ہونے کی صورت میں کس کی کیا ذمہ داری ہو گی سوچا ہی؟
10. اللہ نہ کرے اگر نقصان ہو تو کہیں دوستی کا نقصان تو نہیں ہو گا
حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ شراکت داری میں اللہ نے خوب برکت رکھی ہے اور آخری بات
حضرت عمر رضی اللہ عنہ بازار تشریف لے جاتے تھے اور فرماتے تھے جسے ہم مسلمانوں کے طریقہ تجارت کا علم نہ ہو وہ ہمارے بازاروں میں مت بیٹھا کرے ان کی بات کا مفہوم یہ ہے کہ اگر تم میں سے کسی نے صرف سودا سلف میں ہیرا پھیری کی تو بدنامی سب مسلمان تاجروں کی ہو گی